نئی دہلی،29اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) ڈیرہ سربراہ اور عصمت دری کے مجرم رام رہیم کی حمایت کرنے والے بی جے پی کے ایم پی ساکشی مہاراج نے اب اپنے بیان پرصفائی دی ہے۔ان کاکہناہے کہ میرا بیان توڑمروڑکر پیش کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ رام رہیم میرے رشتہ دار نہیں ہیں اور میں عدالت کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں۔ساکشی مہاراج نے کہا کہ کوئی بھی شخص مذہب کے نام میں طویل عرصہ تک کھلواڑ نہیں کر سکتا، بھگوان کے گھر میں دیر ہوسکتی ہے اندھیرنہیں۔
بی جے پی ممبر ساکشی مہاراج نے کہا کہ گرمیت رام رہیم کی طرح جو لوگ معاشرے میں ہوں گے وہ بھی سامنے آئیں گے۔مذہب کے نام پر کسی کوکھلواڑکرنے کاحق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالت کے فیصلے کے بعد پورے ممالک نے اب راحت کی سانس لی ہے،وہ لوگ جومذہب سے محبت کرنے والے ہیں اور جو لوگ مذہب کے نام پر دھوکہ کھاتے ہیں وہ عدالت کے فیصلے سے خوش ہیں۔
دیگر ڈیررٹ اور باباؤں کی کی جانچ پر ساکشی مہاراج کا کہنا ہے کہ میرا درد یہی ہے جب کوئی سنت بنتا ہے، سنیاسی بنتا ہے تو اسے سادھو کے کپڑے پہنانے کے بعد سب سے پہلے اس کی بیوی کے پاس بھیجا جاتا ہے اور وہاں وہ اس بھیک مانگتا ہے۔سنیاسی بننے کے بعدہندوستان کی تمام عورتیں یا تو بہن یا ماں ہیں اگر وہ چھوٹی ہو تو بیٹی بھی ہے لیکن جس کاجی چاہے وہ خود کوسادھو لکھ لیتا ہے، رام پال اوررام رہیم کیسے سادھو ہیں، ان لوگوں کا سنت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔اس طرح کے لوگ سادھو کاچولاپہن لیتے ہیں اوراپنے آگے سادھو جوڑ لیتے ہیں۔
آسارام کے بارے میں ساکشی مہاراج نے کہا کہ وہ ایک کہانی نگار ہے اوراپنے نام کے آگے سادھو لکھنا شروع کر دیا ہے، ایسے لوگوں سے سادھوسماج بدنام ہوتاہے تو ہم سادھو سماج اور اکھاڑے کے لوگوں کا مذہب بنتاہے کہ لوگوں کو ایسے لوگوں کابائیکاٹ کریں۔